Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شادی نہ کرو جھگڑوں کا ساماں نہ رہے گا

عطا لکھنوی

شادی نہ کرو جھگڑوں کا ساماں نہ رہے گا

عطا لکھنوی

MORE BYعطا لکھنوی

    شادی نہ کرو جھگڑوں کا ساماں نہ رہے گا

    ساحل پہ کبھی خطرۂ طوفاں نہ رہے گا

    دنیا کو فنا ہے کوئی انساں نہ رہے گا

    لیکن نہیں سنتے ہیں کہ شیطاں نہ رہے گا

    فاقے ہوں تو الفت کا بھی عنواں نہ رہے گا

    جب ہو غم جاناں غم دوراں نہ رہے گا

    راشن کی قسم گر یہی حالت رہی کچھ دن

    کوئی بھی کسی کے یہاں مہماں نہ رہے گا

    بد معاش یہ کہتے تھے جو آزاد ہوا ہند

    ہوگی نہ سزا ایک بھی زنداں نہ رہے گا

    بنتی یوں ہی تاروں سے جو چنتا رہا کانٹے

    صحرا میں کوئی خار مغیلاں نہ رہے گا

    بلوایا رفو گر کو ابھی چاک کی ہے فکر

    تب آئے گا جب پاس گریباں نہ رہے گا

    سن ڈھلتے ہی سب باز کے پنجروں سے اڑیں گے

    لمچھر نہ رہے گا کوئی ٹیاں نہ رہے گا

    مردوں کے تھے مرگھٹ جہاں ہیں زندوں کے بنگلے

    سنتے ہیں کوئی گور غریباں نہ رہے گا

    ہاں پوپلا منہ عاشق ناشاد کو دیکھو

    پھر ذہن میں بھی چت کوئی ٹیاں نہ رہے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے