شاعر مشاعرے کے لیے مان تو گیا
شاعر مشاعرے کے لیے مان تو گیا
لیکن جناب میرؔ کا دیوان تو گیا
جس دن ہوا تھا نائن الیون کا واقعہ
گورے سمجھ رہے تھے مسلمان تو گیا
ای این ٹی کا ایک معالج ہے میرا دوست
اب ناک جانے والی ہے یہ کان تو گیا
دلی کے گیسٹ روم میں اس نے کہا اٹھو
نلکے میں جل نہیں ہے اب اشنان تو گیا
بیگم پی آئی اے سے کراچی چلی گئیں
اب ہم بھی جانے والے ہیں سامان تو گیا
کیا پاٹ دار تم نے سنائی ہے اک غزل
مجھ کو یہ لگ رہا ہے مرا کان تو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.