شاعری کاوش پیہم کے سوا کچھ بھی نہیں
شاعری کاوش پیہم کے سوا کچھ بھی نہیں
اور اس کاوش پیہم کا صلہ کچھ بھی نہیں
زرپرستوں کو تو اب خوف خدا کچھ بھی نہیں
پاس دیں پاس ادب پاس وفا کچھ بھی نہیں
روز و شب آتش جذبات میں جلتے رہنا
عاشقی سوز مسلسل کے سوا کچھ بھی نہیں
کون یہ روح کو آواز دیے جاتا ہے
ہمہ تن گوش ہوں میں اور صدا کچھ بھی نہیں
آپ بھی ہوں مرے ہم راہ تو کچھ بات بنے
ورنہ ان چاندنی راتوں کا مزا کچھ بھی نہیں
زندگی ہی میں گناہوں کی سزا ملتی ہے
حشر کچھ چیز نہیں روز جزا کچھ بھی نہیں
دور حاضر کی شریعت میں روا ہے سب کچھ
ناروا کچھ بھی نہیں اور برا کچھ بھی نہیں
کیا کہا وقت مصیبت کوئی کام آئے گا
آپ کو فطرت انساں کا پتا کچھ بھی نہیں
آزمایا ہے بہت اپنوں کو بیگانوں کو
مجھ کو اب اہل زمانہ سے گلا کچھ بھی نہیں
غم ملا رنج ملا تم کو محبت میں بہارؔ
پھر بھی کہتے ہو محبت میں دھرا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.