شاعری مجھ کو عجب حال میں لے جاتی ہے
شاعری مجھ کو عجب حال میں لے جاتی ہے
کبھی ماتم کبھی دھمال میں لے جاتی ہے
میں کسی چشم نگہ دار کی حد میں ہوں کہ جو
مجھ کو واپس مرے احوال میں لے جاتی ہے
میری خواہش بڑی تفصیل طلب ہے لیکن
تیری صورت مجھے اجمال میں لے جاتی ہے
میں بچھاتا ہوں مصلیٰ سر محراب نیاز
پھر عبادت مجھے پاتال میں لے جاتی ہے
میں تو سنتا ہی نہیں ہوں کوئی گفتار خرد
یہ کبھی قیل کبھی قال میں لے جاتی ہے
راس آئی نہ مجھے آئنہ خانے کی چمک
یہ مری شکل کو اشکال میں لے جاتی ہے
خود فراموشی کی اک لہر کہیں سے آ کر
ایک دو بار مجھے سال میں لے جاتی ہے
اس لیے سوتا نہیں میں کہ نگار دنیا
خیمۂ خواب سے پنڈال میں لے جاتی ہے
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 102)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.