Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاہکار حسن فطرت سازشوں میں بٹ گیا

مشتاق آذر فریدی

شاہکار حسن فطرت سازشوں میں بٹ گیا

مشتاق آذر فریدی

MORE BYمشتاق آذر فریدی

    شاہکار حسن فطرت سازشوں میں بٹ گیا

    آئینہ ٹوٹا تو چہرہ آئنوں میں بٹ گیا

    رات مقتل میں خدا جانے وہ کس کا قتل تھا

    جو تبرک بن کے سارے قاتلوں میں بٹ گیا

    میں کتاب زندگی کا ایک لفظ مستقل

    وقت نے تشریح کی تو حاشیوں میں بٹ گیا

    لاکھ اب دنیا منائے اس کا جشن ارتکاز

    وہ تو ریزہ ریزہ سارے دوستوں میں بٹ گیا

    لمحہ لمحہ جوڑ کر اوروں کو صدیاں بخش دیں

    خود صدی کا قتل کر کے ساعتوں میں بٹ گیا

    اس کے بارے میں یہ اندازہ بھی لگ سکتا نہیں

    اس نے کتنے غم سہے کتنے دکھوں میں بٹ گیا

    چند قطرے اس کی آنکھوں میں ملے آذرؔ مگر

    وہ سمندر بن کے سب پیاسے گھروں میں بٹ گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے