شاعر ہو اتراتے کیوں ہو
شاعر ہو اتراتے کیوں ہو
شعر سناؤ گاتے کیوں ہو
آئینے کو سامنے رکھ کر
تم آخر شرماتے کیوں ہو
جو کہنا ہے سچ سچ کہہ دو
سولی سے گھبراتے کیوں ہو
میں ہوں سیدھا سادہ مجھ کو
باتوں میں الجھاتے کیوں ہو
سچ کا دعویٰ کرنے والو
جھوٹی قسمیں کھاتے کیوں ہو
پیمانوں میں آگ چھپی ہے
میخانے میں جاتے کیوں ہو
ترک تعلق چھوڑو دلکشؔ
ملنے سے کتراتے کیوں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.