شاعری بات نہیں گرم سخن ہونے کی
شاعری بات نہیں گرم سخن ہونے کی
شرط ہی اور ہے شائستۂ فن ہونے کی
میں کہ ہر دم مجھے بالیدگیٔ روح کی فکر
روح کو فکر ہے وارستۂ تن ہونے کی
رم بہ رم سلسلۂ موج غزالان خیال
دشت غربت کو بشارت ہو وطن ہونے کی
پرتو رنگ سے گلگوں ہوا معمورۂ چشم
دھوم ہے کوئے تماشا کے چمن ہونے کی
حق پرستی کو یہاں کون ہے آمادۂ دار
کس کو توفیق ہے بے گور و کفن ہونے کی
یا بچے گا نہ سحر تک کوئی درماندۂ شب
یا سحر ہی نہیں خاکم بدہن ہونے کی
درد کی سالگرہ خیر سے گزرے گوہرؔ
آ گئی رات وہی چاند گہن ہونے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.