شاعری روح میں تحلیل نہیں ہو پاتی
شاعری روح میں تحلیل نہیں ہو پاتی
ہم سے جذبات کی تشکیل نہیں ہو پاتی
ہم ملازم ہیں مگر تھوڑی انا رکھتے ہیں
ہم سے ہر حکم کی تعمیل نہیں ہو پاتی
آسماں چھین لیا کرتا ہے سارا پانی
آنکھ بھرتی ہے مگر جھیل نہیں ہو پاتی
شام تک ٹوٹ کے ہر روز بکھر جاتا ہوں
یاس امید میں تبدیل نہیں ہو پاتی
رات بھر نیند کے صحرا میں بھٹکتا ہوں مگر
صبح تک خواب کی تکمیل نہیں ہو پاتی
- کتاب : Dhoop Dariya (Pg. 13)
- Author : Shakeel Azmi
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.