شاخ دیکھو کہ تم شجر دیکھو
اس گلستاں کو اک نظر دیکھو
کھو گیا جو نواح جاں میں کہیں
راستہ اس کا عمر بھر دیکھو
تم سفر در سفر ملو اس سے
اور کراں تا کراں سفر دیکھو
کان بھر تم سنو صدائے جرس
آنکھ بھر چاند کا سفر دیکھو
یوں ہی گنتے رہو ستارۂ شب
رقص شبنم کا رات بھر دیکھو
اک لہر مسکرا کے کہتی ہے
موج دریا کو بے خبر دیکھو
مل ہی جائیں گے دست و پا بھی کہیں
پہلے نکلا جو ہے وہ سر دیکھو
گم ہوئے جا رہے ہو تم اجملؔ
کبھی اپنے کو کھول کر دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.