شاخ گل پر لچک رہی ہوگی
ایک چڑیا چہک رہی ہوگی
تم نے جس شاخ کو چھوا ہوگا
وہ ابھی تک مہک رہی ہوگی
شوخ لہروں نے بڑھ کے غسل دیا
اب وہ زلفیں جھٹک رہی ہوگی
جانتا ہوں کہ وہ خفا ہو کر
مجھ کو چھپ چھپ کے تک رہی ہوگی
میں ہی گریاں نہیں ہوں وہ بھی ضرور
منہ چھپا کر بلک رہی ہوگی
ترک الفت تو صرف نام کو ہے
آگ اب بھی بھڑک رہی ہوگی
اس کی مسکان سے فلک پہ سحرؔ
چار جانب دھنک رہی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.