شاخ لب پر گل دعا رکھنا
شاخ لب پر گل دعا رکھنا
اور خوشبو سے رابطہ رکھنا
یہ رتیں کب ٹھہرنے والی ہیں
ان سے امید کوئی کیا رکھنا
آنے والا ہے وہ ستارہ بدن
در احساس کو کھلا رکھنا
وقت کچھ کچھ موافقت میں ہے
کام کل پر نہ تم اٹھا رکھنا
راستوں میں بہت اندھیرا ہے
ساتھ احساس کا دیا رکھنا
خود سمجھ جاؤ گے کہ تم کیا ہو
سامنے اپنے آئنہ رکھنا
اس سے امید سائبانی ہے
اس شجر کو ہرا بھرا رکھنا
رہنمائی کے واسطے ہم راہ
میری زنجیر نقش پا رکھنا
چند ہی گام ہے جہان فلک
نورؔ بس تھوڑا حوصلہ رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.