شاخ میں سبزہ دھوپ میں سایہ واپس آیا
شاخ میں سبزہ دھوپ میں سایہ واپس آیا
رات کو چھو کر دن کا جھونکا واپس آیا
لہر نے کسے صدا دی دوری کے ساحل سے
کشتی واپس آئی دریا واپس آیا
بوند گری تھی جلتے موسم کے ہونٹوں پر
آنکھ میں آنسو دل میں شعلہ واپس آیا
کتنے دنوں کے بعد شجر نے چھتری کھولی
کتنے دنوں میں دن بارش کا واپس آیا
آنکھیں رکھ دیں اس نے گھر کے دروازے پر
شام ہوئی اور خالی رستہ واپس آیا
ہاتھ میں دیا لئے وہ چھت پر واپس آئی
اس کے ساتھ ہوا کا جھونکا واپس آیا
کھڑکی کھول کے میں نے اسے پکارا قیصرؔ
ایک پرندہ ایک ستارا واپس آیا
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 16.12.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.