شاخ سے پتے گرے اور پیڑ ننگا ہو گیا
شاخ سے پتے گرے اور پیڑ ننگا ہو گیا
دیکھتے ہی دیکھتے لوگو میں بوڑھا ہو گیا
ڈوبتی نبضوں نے آخر کچھ نہیں کہنے دیا
میرے ہونٹوں کی صدا پر سخت پہرا ہو گیا
میری ہستی کے عناصر مل چکے تھے خواب میں
کیا کشش تھی جسم و جاں میں پھر میں یکجا ہو گیا
کتنی تھی مشہور کل تک آنچ اس کے حسن کی
آج کیوں اس شعلہ رو کا جسم ٹھنڈا ہو گیا
سنگ باری ہو رہی تھی آئنہ خانے پہ جب
ٹوٹ کر میرا بھی چہرہ ریزہ ریزہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.