Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاخ تنکے کو لکھا شعلے کو جھونکا لکھ دیا

معین نجمی

شاخ تنکے کو لکھا شعلے کو جھونکا لکھ دیا

معین نجمی

MORE BYمعین نجمی

    شاخ تنکے کو لکھا شعلے کو جھونکا لکھ دیا

    میں غزل کہنے لگا لیکن قصیدہ لکھ دیا

    پڑھتی رہتی ہیں خلاؤں کو مری بینائیاں

    تو نے ان اوراق پر میرے خدا کیا لکھ دیا

    کس کی سانسیں میرے ہاتھوں کی لکیریں بن گئیں

    کس نے میرے آئنے میں اپنا چہرہ لکھ دیا

    کس کی خوشبو سے مہک اٹھیں مری تنہائیاں

    کس نے ویرانے میں قسمت کا تماشا لکھ دیا

    میں جہاں ڈوبا وہاں بنیاد ساحل پڑ گئی

    آخری سانسوں نے پانی پر جزیرہ لکھ دیا

    زندگی کو اڑتے لمحوں کے کفن میں ڈھانپ کر

    سنگ مستقبل پہ میں نے اپنا کتبہ لکھ دیا

    یوں مکمل کی ہے نجمیؔ میں نے اپنی داستاں

    جس جگہ بھی ربط ٹوٹا نام اس کا لکھ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے