Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاخوں پر ابہام کے پیکر لٹک رہے ہیں

مظفر حنفی

شاخوں پر ابہام کے پیکر لٹک رہے ہیں

مظفر حنفی

MORE BYمظفر حنفی

    شاخوں پر ابہام کے پیکر لٹک رہے ہیں

    لفظوں کے جنگل میں معنی بھٹک رہے ہیں

    پاکیزہ اخلاق مسلط ہے جذبے پر

    خواہش کی آنکھوں میں کانٹے کھٹک رہے ہیں

    ملہاریں گاتے ہیں مینڈک تال کنارے

    آسمان پر بھورے بادل مٹک رہے ہیں

    مطلع پر یادوں کی پو سی پھوٹ رہی ہے

    من پر کالے سانپ اپنے پھن پٹک رہے ہیں

    خوشبو کی چوری کا داغ لگا ہے ان پر

    سب گل بوٹے اپنے دامن جھٹک رہے ہیں

    ایسی جدت سے ہم کو کیا مل جائے گا

    پڑھنے والے ہر مصرع پر اٹک رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : kamaan (Pg. 242)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے