شاخوں سے لپٹتا ہوا اژدر نہیں دیکھا
شاخوں سے لپٹتا ہوا اژدر نہیں دیکھا
پھولوں نے سر کوچۂ صرصر نہیں دیکھا
بڑھتے ہی گئے راہ شہادت کے فلک پر
گھر چھوڑنے والوں نے مکرر نہیں دیکھا
دریا نے کئی بار کنارے سے صدا دی
جاتے ہوئے پیاسے نے پلٹ کر نہیں دیکھا
دیکھی تو فقط تابش اسرار مشیت
سجدے کے تمنائی نے خنجر نہیں دیکھا
اک گل نے تبسم سے جلا دی صف اعدا
حلقوم پہ چلتا ہوا خنجر نہیں دیکھا
خیموں میں سسکتی ہوئی نمناک ہوا نے
بیمار کا جلتا ہوا بستر نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.