Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام آئے گی تو انداز نرالے ہوں گے

ملکہ نسیم

شام آئے گی تو انداز نرالے ہوں گے

ملکہ نسیم

MORE BYملکہ نسیم

    شام آئے گی تو انداز نرالے ہوں گے

    تیری یادوں کے ہر اک سمت اجالے ہوں گے

    میں تھی اک پیڑ ہوا لے گئی سوکھے پتے

    مجھ پہ اے فصل خزاں تیرے مقالے ہوں گے

    شاہراہوں پہ جو کل ڈھونڈ رہا تھا خوشیاں

    قہقہے اس نے ہواؤں میں اچھالے ہوں گے

    بے خطاؤں کی یہ پہچان بہت آساں ہے

    اپنے کاندھوں پہ صلیب اپنی سنبھالے ہوں گے

    اس کے دامن میں جو موتی ہیں تو حیرانی کیوں

    یہ سمندر بھی اسی نے تو کھنگالے ہوں گے

    ماں نگہداشت کرے جیسے کسی بچے کی

    اس نے غم بھی اسی انداز سے پالے ہوں گے

    کوئی گلشن نہ کھلا پائے سر راہ وفا

    مجھ سے شرمندہ مرے پاؤں کے چھالے ہوں گے

    کچھ نہ کہنے پہ خفا کہہ دوں تو جانے کیا ہو

    لب پہ تالے اسی احساس نے ڈالے ہوں گے

    میرؔ و غالبؔ کی زباں دیکھے گی وہ دن بھی نسیمؔ

    سب کے ہاتھوں میں جب اردو کے رسالے ہوں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے