Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام ڈھلے گھر لوٹ رہے ہیں خود سے ہی اکتائے لوگ

کرشن کمار ناز

شام ڈھلے گھر لوٹ رہے ہیں خود سے ہی اکتائے لوگ

کرشن کمار ناز

MORE BYکرشن کمار ناز

    شام ڈھلے گھر لوٹ رہے ہیں خود سے ہی اکتائے لوگ

    اپنی ناکامی کی گٹھری کندھے پر لٹکائے لوگ

    چنتا میں ہیں یا چنتن میں یہ کہہ پانا مشکل ہے

    دیواروں کو تاک رہے ہیں بن پلکیں جھپکائے لوگ

    خستہ حال پرانے البم کی دھندھلی تصویروں میں

    جانے کب سے ڈھونڈھ رہے ہیں خود کو آنکھ گڑائے لوگ

    اپنے خاص کسی مقصد سے جو رستے وابستہ ہیں

    بے مطلب ہی گھوم رہے ہیں ان پر بھیڑ جمائے لوگ

    یادوں کے گلشن میں یوں تو رنگ برنگے پھول بھی ہیں

    لیکن پھرتے ہیں کانٹوں کو سینہ سے چپکائے لوگ

    ہونٹوں پر تو دریاؤں کے قصہ ہیں آباد مگر

    ذہنوں میں پھرتے ہیں کیول انگارے دہکائے لوگ

    سب کے جذبے رسوا کرنا کچھ لوگوں کا شغل ہے نازؔ

    پوروں پر گننے لائق ہیں یہ بھٹکے بھٹکائے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے