شام ڈھلے جب پاپا گھر میں آتے تھے
شام ڈھلے جب پاپا گھر میں آتے تھے
ڈر کے مارے ہم پڑھنے لگ جاتے تھے
ہم دو بھائی ایسے پیار جتاتے تھے
اک روٹی میں آدھا آدھا کھاتے تھے
یاد ہمیں ہیں ہم بچپن میں اماں کے
چپل جوتے ڈنڈے سب سہہ جاتے تھے
بچپن میں نانی دادی کے قصوں میں
پریوں کی نگری میں گھوم کے آتے تھے
انتردیسی ایک لفافہ ہوتا تھا
جس میں ہم دل کے ارماں لکھ جاتے تھے
اس بھائی سے آج مقدمہ لڑتے ہیں
جس کی خاطر دنیا سے لڑ جاتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.