Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام ڈھلتی ملگجی پرچھائیاں

یاور وارثی

شام ڈھلتی ملگجی پرچھائیاں

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    شام ڈھلتی ملگجی پرچھائیاں

    میں ہوں اور ہیں سر پھری پرچھائیاں

    ہونٹ سیتی دشت کی نظارگی

    بات کرتی بولتی پرچھائیاں

    مارتا موجیں سمندر کا جلال

    کچھ ابھرتی ڈوبتی پرچھائیاں

    سنسناتے تیر سی پیلی ہوا

    چہرہ چہرہ خوف کی پرچھائیاں

    کس لیے کھائے فریبوں پر فریب

    ساتھ دیتی ہیں کہیں پرچھائیاں

    اک شگفتہ پھول کا تنہا سفر

    تاک میں بیٹھی ہوئی پرچھائیاں

    جب پرانی سے ملے مجھ کو نجات

    گھیر لیتی ہیں نئی پرچھائیاں

    منہ چھپائے ایک شرمندہ کرن

    کر رہی ہیں دل لگی پرچھائیاں

    مجھ کو شعلوں کے حوالے کر گئیں

    اس کے رخ پر کھیلتی پرچھائیاں

    شام ہوتے ہی کہاں گم ہو گئیں

    کیا ہوئیں یاورؔ مری پرچھائیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے