شام الم جلا کے تری یاد کے دیے
شام الم جلا کے تری یاد کے دیے
تنہائیوں کے دشت میں آواز دی تجھے
دنیا کو جس جگہ ملی تعبیر خواب شوق
ٹوٹے اسی جگہ مرے خوابوں کے سلسلے
جن پر شفق نے رنگ بکھیرا قمر نے نور
ان وادیوں میں وہ بھی مرے ساتھ ساتھ تھے
رونے کی آرزو تھی تو اشکوں کا قحط تھا
جب قہقہے لگائے تو آنسو نکل پڑے
آخر اسی کی یاد بنی حاصل حیات
ہم نے جسے بھلانے کے سو سو جتن کیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.