شام غم کی ہے عطا صبح مسرت دی ہے
زندگی نے ہمیں احساس کی دولت دی ہے
کیسے کیسے ترے احساس کی چٹانوں کو
میں نے لفظوں میں تراشا ہے تو صورت دی ہے
میری مٹھی میں ہے ہر خواب کی تعبیر مگر
تو نے اے وحشت دل کب مجھے مہلت دی ہے
اپنے ایثار تہہ لفظ و بیاں رکھے ہیں
تیرے اکرام کو سو طرح سے شہرت دی ہے
تم نے بے دام خریدے ہیں خوشی کے ساماں
ہم نے ہر ایک خوشی کی بڑی قیمت دی ہے
کتنے موہوم اشاروں سے پھر آنے کی مجھے
ڈبڈبائی ہوئی ان آنکھوں نے دعوت دی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.