شام غم صبح مسرت کی خبر ہونے تک
شام غم صبح مسرت کی خبر ہونے تک
جانے کیا دل پہ گزر جائے سحر ہونے تک
جوش وحشت ہی سہی نغمۂ عشرت نہ سہی
شغل کچھ چاہئے تسکین جگر ہونے تک
جذبۂ عشق رہین نگہ شوق نہ ہو
دل پہ پابندیٔ آداب نظر ہونے تک
ہم ہی جانیں ہیں اسے اور کوئی کیا جانے
شام سے گزرے ہے جو دل پہ سحر ہونے تک
کتنے ہی زخم نئے دل میں ابھر آئیں گے
مندمل ذوق نظر زخم جگر ہونے تک
صبح دم آنے کا وعدہ تو کیا ہے اس نے
دل کا کیا حال بنے نور سحر ہونے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.