Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام ہجراں جو کٹی صبح قیامت آئی

محمد لطف الدین خان لطف

شام ہجراں جو کٹی صبح قیامت آئی

محمد لطف الدین خان لطف

MORE BYمحمد لطف الدین خان لطف

    شام ہجراں جو کٹی صبح قیامت آئی

    ایک بلا سر سے ٹلی ایک مصیبت آئی

    لب پہ شکوہ ترا آیا نہ شکایت آئی

    جب کبھی دل میں کچھ آیا کہ محبت آئی

    مجھ پہ راحت طلبی سے ہے مصیبت آئی

    ان سے فریاد جو کی اور قیامت آئی

    ترے آگے تری بیداد کی شہرت آئی

    غیر کو بھی تو تری چاہ سے نفرت آئی

    الاماں کہتے ہیں سب رکھتے ہیں کانوں پر ہاتھ

    میری فریاد سے محشر میں قیامت آئی

    وصل کی شب دل خود کام کی ناکامی کو

    آپ میں شرم و حیا اور شرارت آئی

    میں نہ کہتا تھا برا مجھ کو نہ دیکھیں گے وہ

    چشم فتاں میں پھر آخر کو مروت آئی

    کون ہے مونس و غم خوار شب غم میرا

    پاس آیا کبھی کوئی تو کدورت آئی

    جان کر تجھ کو ستم گر بھی بھلا دل دیتا

    مرے آگے یہ مری شومیٔ قسمت آئی

    آج کہتے ہیں کہ دیکھیں گے ترا شور‌ و فغاں

    اپنے ہاتھوں سے مرے سر پہ قیامت آئی

    پوچھتے کیا ہو ترے ہوش کہاں عقل کہاں

    جب تغافل نہیں آیا مجھے غفلت آئی

    ترے کشتے تری بیداد کے عاشق تو نہیں

    عید آئی انہیں جب سر پہ قیامت آئی

    اک سوا موت کے آفت نہیں باقی کوئی

    اب مصیبت مجھے کہتی ہے کہ راحت آئی

    تم ہو دل میں تو بھلا غیر کوئی کیوں آئے

    غیر کی یاد جو آئی مجھے غیرت آئی

    غیر کو دیکھیں گے آتا در جاناں پہ جو لطفؔ

    اس گلی سے بھی تو چل دیں گے جو وحشت آئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے