Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام ہونے کو ہے گھر جاتے ہیں

شکیل اعظمی

شام ہونے کو ہے گھر جاتے ہیں

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    شام ہونے کو ہے گھر جاتے ہیں

    اب بلندی سے اتر جاتے ہیں

    زندگی سامنے مت آیا کر

    ہم تجھے دیکھ کے ڈر جاتے ہیں

    خواب کیا دیکھیں تھکے ہارے لوگ

    ایسے سوتے ہیں کہ مر جاتے ہیں

    پھول بھی رہتا نہیں ٹہنی پر

    شام تک ہم بھی بکھر جاتے ہیں

    ایک دن لڑتے ہوئے دنیا سے

    لوگ دنیا سے گزر جاتے ہیں

    اب نہ وہ ہے نہ گلی ہے اس کی

    کیا بتائیں کہ کدھر جاتے ہیں

    بند ہے یا کھلی ہے وہ کھڑکی

    اب بنا دیکھے گزر جاتے ہیں

    رات مرہم لئے آتی ہے شکیلؔ

    اور ہم زخم سے بھر جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 56)
    • Author :شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے