شام ہوتے ہی چراغوں کو جلانے والے
شام ہوتے ہی چراغوں کو جلانے والے
لوٹ کے آتے نہیں چھوڑ کے جانے والے
تو مری آنکھ کو بھایا ہے مرے دل کو نہیں
تیرے اطوار تو لگتے ہیں زمانے والے
عمر بھر تجھ کو مرا خواب نہیں آئے گا
وصل کی شام مرا ہجر منانے والے
یعنی کچھ روز تجھے چھوڑ کے میں بھی خوش تھا
مجھ کو یہ بات بتاتے ہیں بتانے والے
زندگی آج تجھے چھوڑ دیا ہے ہم نے
ہم نہیں آج ترے ناز اٹھانے والے
تو نے دیکھی مرے ہاتھوں کی مہارت لیکن
وہ مرے پاؤں مرا چاک گھمانے والے
شوق نظارہ لئے آنکھ کدھر جائے گی
حسن والے ہیں ترے شہر سے جانے والے
یہ بھی ممکن ہے ہوا کوئی تماشا کر دے
ہم ترے نام کی شمعیں ہیں جلانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.