Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام ہوتے ہی گھر گئے ہوں گے

سراج شولا پوری

شام ہوتے ہی گھر گئے ہوں گے

سراج شولا پوری

MORE BYسراج شولا پوری

    شام ہوتے ہی گھر گئے ہوں گے

    وہ جو زندہ تھے مر گئے ہوں گے

    کوئی آوارہ اب کہاں ہوگا

    وہ جو دن تھے گزر گئے ہوں گے

    جو شناور تھے اب جزیروں پر

    تھک کے سارے ٹھہر گئے ہوں گے

    کوئی قاتل بھی اب نہیں ہوگا

    زخم جتنے تھے بھر گئے ہوں گے

    میں یہ سمجھا تھا کچھ جنوں چہرے

    دشت میں پھر ابھر گئے ہوں گے

    کب ٹھہرتے ہیں خواب آنکھوں میں

    صبح دم کوچ کر گئے ہوں گے

    دکھ زمانے کے پھر کہاں جاتے

    میرے دل میں اتر گئے ہوں گے

    چھٹ چکی ہوگی دھول یادوں کی

    قافلے سب گزر گئے ہوں گے

    دیپ تو نے جلائے کیوں آخر

    سب اجالوں سے ڈر گئے ہوں گے

    نام اس نے مرا لیا ہوگا

    سب کے چہرے اتر گئے ہوں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے