Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام کے باغ میں دل نشیں چہچہے سرخ رو شاخساروں میں گم ہو گئے

محمود راشد

شام کے باغ میں دل نشیں چہچہے سرخ رو شاخساروں میں گم ہو گئے

محمود راشد

MORE BYمحمود راشد

    شام کے باغ میں دل نشیں چہچہے سرخ رو شاخساروں میں گم ہو گئے

    چاند نکلا مرے دیکھتے دیکھتے دو پرندے چناروں میں گم ہو گئے

    چاندنی کھل اٹھی دشت خاموش تھا کارواں میرے گیتوں سے مدہوش تھا

    ریت کے موسموں نے پکارا مگر سارباں لالہ زاروں میں گم ہو گئے

    آگ دیکھی جزیرے پہ جلتی ہوئی زیست جاگی کہیں آنکھ ملتی ہوئی

    تیز لہروں پہ کشتی مچلنے لگی اور مسافر شراروں میں گم ہو گئے

    ایک لشکر ہوا کا دکھائی دیا سوکھی شاخوں کا نوحہ سنائی دیا

    زرد پیڑوں سے پتے بچھڑتے ہوئے ماتمی رہ گزاروں میں گم ہو گئے

    ہجر کی وادیوں سے گزرتے ہوئے شاہزادے نے دیکھا ٹھٹھرتے ہوئے

    اس پری کی جدائی میں کہسار بھی دودھیا برف زاروں میں گم ہو گئے

    یوں کناروں کا منظر بدلنے لگا خیمۂ خواب تیزی سے جلنے لگا

    نیند کی آب جوؤں میں بہتے ہوئے دو دیے آبشاروں میں گم ہو گئے

    زرد آنکھوں کے جنگل میں آزار تھا برگ دل روشنی کا طلبگار تھا

    بے کراں تیرگی میں پھسلتے ہوئے میرے آنسو ستاروں میں گم ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے