Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام کے ڈھلتے سورج نے یہ بات مجھے سمجھائی ہے

شایان قریشی

شام کے ڈھلتے سورج نے یہ بات مجھے سمجھائی ہے

شایان قریشی

MORE BYشایان قریشی

    شام کے ڈھلتے سورج نے یہ بات مجھے سمجھائی ہے

    تاریکی میں دیکھ سکوں تو آنکھوں میں بینائی ہے

    احساسات کی تہہ تک جانا کتنا مشکل ہوتا ہے

    ذہن و دل میں جتنا اترو اتنی ہی گہرائی ہے

    رشتے ناطے باہر سے تو جسم کو گھیرے بیٹھے ہیں

    روح کے اندر جھانک کے دیکھو میلوں تک تنہائی ہے

    لفظوں نے ہی نشتر بن کے دل کو گہرے زخم دیئے

    لفظوں نے ہی زخم دل کو ٹھنڈک بھی پہنچائی ہے

    پیٹھ پہ کرتا وار تو شاید میں صدمے سے مر جاتا

    میں تو خوش ہوں میں نے اس سے چوٹ جگر پہ کھائی ہے

    کمروں کے بٹوارے میں اک کمرا زائد جانے دو

    لیکن یہ احساس بچا لو اپنا ہی تو بھائی ہے

    دیپ جلا کر دنیا والے اس تیلی کو بھول گئے

    لیکن سچ ہے دیپک روشن کرتی دیا سلائی ہے

    مجذوبوں کے کھیل سمجھنا سب کے بس کی بات نہیں

    پہلے زخم ادھیڑ کے جانا پھر اس کی ترپائی ہے

    راتیں اپنی روشن کر لو اشکوں سے شایانؔ ابھی

    وقت سے پہلے اپنے سفر کی تیاری دانائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے