شام کے دھندلکوں میں صبح کے اجالوں میں
شام کے دھندلکوں میں صبح کے اجالوں میں
زندگانی الجھی ہے انگنت سوالوں میں
سن ہی جب نہیں پائے ہم صدائے دل اپنی
کیا ملے گا مسجد میں کیا ملے شوالوں میں
جیسے رات دھرتی پر جیسے رنگ پانی میں
چھا گئے ہیں خوابوں پر بس گئے خیالوں میں
سیم و زر کے دیوانو جام جم کے متوالو
پی کے بھی ذرا دیکھو ان شکستہ پیالوں میں
عمر نغمیؔ گزری ہے بس یہ آرزو کرتے
کاش ہم سفر ہوتا میں مدینے والوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.