Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام کے پیڑ کی سرمئی شاخ پر پتیوں میں چھپا کوئی جگنو بھی ہے

بشیر بدر

شام کے پیڑ کی سرمئی شاخ پر پتیوں میں چھپا کوئی جگنو بھی ہے

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    شام کے پیڑ کی سرمئی شاخ پر پتیوں میں چھپا کوئی جگنو بھی ہے

    ساحلوں پر پڑی سیپیوں میں کہیں جھلملاتا ہوا ایک آنسو بھی ہے

    آندھیاں راکھ کے ڈھیر لیتی گئیں چمکیں چنگاریاں کونپلوں کی طرح

    ان دنوں زندگی پھر ہمارے لئے صبح عارض بھی ہے شام گیسو بھی ہے

    اس پہاڑی علاقے میں اک گاؤں کے موڑ پر آتی جاتی بسوں کے لئے

    دو درختوں کی مشفق گھنی چھاؤں میں گرم چائے کی مانوس خوشبو بھی ہے

    ان نہاتے پرندوں کے ہم راہ اب میں بھی آکاش سر پر اٹھا لاؤں گا

    ندیوں میں نہا کر تھکن دھل گئی کچھ درختوں کی بانہوں کا جادو بھی ہے

    میرے دشمن مری جستجو میں ابھی اس کمیں گاہ کو آگ دکھلائیں گے

    اب یہ بہتر ہے میں خود ہی آگے بڑھوں جھاڑیوں میں یہاں ایک آہو بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے