Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام کے وقت چراغوں سی جلائی ہوئی میں

علینا عترت

شام کے وقت چراغوں سی جلائی ہوئی میں

علینا عترت

MORE BYعلینا عترت

    شام کے وقت چراغوں سی جلائی ہوئی میں

    گھپ اندھیروں کی منڈیروں پہ سجائی ہوئی میں

    دیکھنے والوں کی نظروں کو لگوں سادہ ورق

    تیری تحریر میں ہوں ایسے چھپائی ہوئی میں

    خاک کر کے مجھے صحرا میں اڑانے والے

    دیکھ رقصاں ہوں سر دشت اڑائی ہوئی میں

    کیا اندھیروں کی حفاظت کے لئے رکھی ہوں

    اپنی دہلیز پہ خود آپ جلائی ہوئی میں

    لوگ افسانہ سمجھ کر مجھے سنتے ہی رہے

    در حقیقت ہوں حقیقت سے بنائی ہوئی میں

    میری آنکھوں میں سمایا ہوا کوئی چہرہ

    اور اس چہرے کی آنکھوں میں سمائی ہوئی میں

    کتنی حیران ہے دنیا کہ مقدر کی نہیں

    اپنی تدبیر کے ہاتھوں ہوں بنائی ہوئی میں

    میرے انداز پہ تا دیر علیناؔ وہ ہنسا

    ذکر میں اس کے تھی یوں خود کو بھلائی ہوئی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے