Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام خاموش ہے پیڑوں پہ اجالا کم ہے

فہیم جوگاپوری

شام خاموش ہے پیڑوں پہ اجالا کم ہے

فہیم جوگاپوری

MORE BYفہیم جوگاپوری

    شام خاموش ہے پیڑوں پہ اجالا کم ہے

    لوٹ آئے ہیں سبھی ایک پرندہ کم ہے

    دیکھ کر سوکھ گیا کیسے بدن کا پانی

    میں نہ کہتا تھا مری پیاس سے دریا کم ہے

    خود سے ملنے کی کبھی گاؤں میں فرصت نہ ملی

    شہر آئے ہیں یہاں ملنا ملانا کم ہے

    آج کیوں آنکھوں میں پہلے سے نہیں ہیں آنسو

    آج کیا بات ہے کیوں موج میں دریا کم ہے

    اپنے مہمان کو پلکوں پہ بٹھا لیتی ہے

    مفلسی جانتی ہے گھر میں بچھونا کم ہے

    بس یہی سوچ کے کرنے لگے ہجرت آنسو

    اپنی لاشوں کے مقابل یہاں کاندھا کم ہے

    دل کی ہر بات زباں پر نہیں آتی ہے فہیمؔ

    میں نے سوچا ہے زیادہ اسے لکھا کم ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Adhoori Baat (Pg. 19)
    • Author : Faheem Jogapuri
    • مطبع : Rehmania Foundation, Azad Nagar, Bihar (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے