Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام کو گھر لوٹ کے جی بھر کے پچھتاتے رہے

نصرت عتیق گورکھپور

شام کو گھر لوٹ کے جی بھر کے پچھتاتے رہے

نصرت عتیق گورکھپور

MORE BYنصرت عتیق گورکھپور

    شام کو گھر لوٹ کے جی بھر کے پچھتاتے رہے

    کل کے چکر میں ہم اپنے آج سے جاتے رہے

    زندگی کا اور کوئی پہلو نظر آیا نہیں

    کچھ نیا کرنے کی دھن میں خود کو دہراتے رہے

    جو جہاں جیسے تھا وہ ویسے کا ویسا ہی رہا

    میرے جیسے سیکڑوں آتے رہے جاتے رہے

    درد کچھ اتنا زیادہ تھا کے ساری زندگی

    درد ہی لکھتے رہے اور درد ہی گاتے رہے

    یہ مسیحا ہیں نہیں یہ سب کے سب جراح ہیں

    آپ کن لوگوں کو اپنے زخم دکھلاتے رہے

    اس نے پتھر ہی چلائے ہم پہ نصرتؔ رات دن

    جس کی راہوں میں صدا ہم پھول برساتے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے