شام نے دھیرے دھیرے در کھولے
شام نے دھیرے دھیرے در کھولے
رات اتر آئی بال و پر کھولے
شہر کا شہر غم میں ڈوب گیا
کون ایسے میں بام و در کھولے
دل کے اجڑے ہوئے جزیرے میں
آس بیٹھی ہے اپنے پر کھولے
گرد اڑتی ہو جب کدورت کی
کون باب دل و نظر کھولے
چاندنی رات نے کیا جادو
یاد کے آج سارے در کھولے
حسن سے اپنے بے خبر تتلی
رنگ بکھرائے جب بھی پر کھولے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.