شام تک بند رہتا ہے کمرہ مرا
اور کمرے میں تنہا کھلونا مرا
دن کو اجلی ردا اوڑھ لیتا ہوں میں
دیکھنا رات کو پھر تماشا مرا
سچ کہا تھا سبھی مجھ سے ناراض ہیں
اب کسی سے نہیں رشتہ ناطہ مرا
اپنے شعروں پہ مجھ کو بڑا فخر ہے
جانے کیا گل کھلائے گا چرچا مرا
دو برس کا ہوں طفل کتابی غنیؔ
ہو گیا کتنا بھاری ہے بستہ مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.