شام تھی ہم تھے اور سمندر تھا
کس قدر دل فریب منظر تھا
اک طرف تھی خوشی اجالوں کی
اک طرف شام ہونے کا ڈر تھا
تھے پریشان تیر نظروں کے
جب تلک دل مرا ہدف پر تھا
وہ تھا کمسن یہ سچ سہی لیکن
حسرتوں میں مرے برابر تھا
دل تو تھا مطمئن رفاقت میں
خوف سا دھڑکنوں کے اندر تھا
اپنے ہاتھوں اسے گنوایا ہے
جس میں پنہاں مرا مقدر تھا
اس کی رنگین قربتوں کے سبب
رات جنت نما مرا گھر تھا
شہر جاں کی اداس گلیوں میں
مشتعل خواہشوں کا لشکر تھا
شور کمرے میں تھا قیامت کا
چپ کا عالم خیالؔ باہر تھا
- کتاب : Tujhe ky Maloom (Pg. 103)
- Author : Rafique Khayaal
- مطبع : Alhamd Publications (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.