شامل کارواں نہ تھا راہ گزار تھا عجب
شامل کارواں نہ تھا راہ گزار تھا عجب
راہ میں بھی غبار تھا سر پہ بار تھا عجب
پیش نظر کھڑی رہی منزل جستجو مگر
ہاتھ میں بھی سکت نہ تھی پاؤں میں خار تھا عجب
ہار جو دوسروں کے تھے سانپ کی مثل تو نہ تھے
تم نے مرے گلے میں جو ڈالا وہ ہار تھا عجب
میرے لبوں پہ دہر کا شکوہ جو تھا فضول تھا
چونکہ درون دل مجھے دیر سے پیار تھا عجب
طول شب فراق سی دونوں کی عمر دوستی
جامدؔ زندہ طبع رسا اس کا بھی یار تھا عجب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.