شاید مری نگاہ میں کوئی شگاف تھا
ورنہ اداس رات کا چہرہ تو صاف تھا
اک لاش تیرتی رہی برفیلی جھیل میں
جھوٹی تسلیوں کا امیں زیر ناف تھا
بوسوں کی راکھ میں تھے سلگتے شرار لمس
چہرے کی سلوٹوں میں کوئی انکشاف تھا
دوزخ کے گرد گونگے فرشتے تھے محو رقص
اور پسلیوں کی ٹیس پہ میلا غلاف تھا
کھڑکی سے جھانکتا ہوا وہ پر غرور سر
تازہ ہوا سے اس کا کوئی اختلاف تھا
رستے فرار کے سبھی مسدود تو نہ تھے
اپنی شکست کا مجھے کیوں اعتراف تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.