شاید نئے سفر کی کہانی لکھیں گے لوگ
شاید نئے سفر کی کہانی لکھیں گے لوگ
پانی کو خون خون کو پانی لکھیں گے لوگ
اے آسمان حرف کو پھر اعتبار دے
ورنہ حقیقتوں کو کہانی لکھیں گے لوگ
کاغذ پہ اب لہو کی لکیریں بھی آ گئیں
کب تک ہمارے خون کو پانی لکھیں گے لوگ
جب چاند مسکرائے گا پھولوں کی شاخ پر
پھر تو ہر ایک رات سہانی لکھیں گے لوگ
اس سادگی میں رنگ محبت ضرور ہے
انجمؔ تری غزل کے معانی لکھیں گے لوگ
- کتاب : Khamoshiyon Ka Nagma (Pg. 50)
- Author : Anjum Barabankvi
- مطبع : Educational Publishing House (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.