شاید رخ حیات سے سرکے نقاب اور
شاید رخ حیات سے سرکے نقاب اور
بھر دو مرے سبو میں شراب گلاب اور
ہوگی مرے سبو سے نمود ہزار صبح
ابھریں گے اس افق سے ابھی آفتاب اور
آتی ہے کوئے دار و رسن سے صدا ہنوز
آئے ادھر جو ہے کوئی خانہ خراب اور
مخمور بوئے زلف نہ آئیں گے ہوش میں
چھڑکے ابھی نسیم بہاراں گلاب اور
اے وارثان سطوت پرویز ہوشیار
دامان وقت میں ہیں ابھی انقلاب اور
آئی ظفرؔ جو رات زباں پر حدیث دوست
ناگاہ بڑھ گئی مرے جوہر کی آب اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.