شب بھلی تھی نہ دن برا تھا کوئی
جیسا جی کو ترے لگا تھا کوئی
اشک تھے کرچیاں تھیں آنکھیں تھیں
آئنہ سے امنڈ پڑا تھا کوئی
ٹوٹ کر کس نے کس کو چاہا تھا
کس کا ملبہ اٹھا رہا تھا کوئی
لاکھ آنچل ہوا کے ہاتھ میں تھے
سر برہنہ مگر کھڑا تھا کوئی
اپنے ہی سر میں ڈالنے کے لیے
خاک اپنی اڑا رہا تھا کوئی
اپنی مرضی سے کون قتل ہوا
اپنی مرضی سے کب جیا تھا کوئی
حشر برپا تھا میرے دل میں نجیبؔ
کھڑکیاں کھولنے لگا تھا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.