Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب فراق کا مارا ہوں دل گرفتہ ہوں

شفیق دہلوی

شب فراق کا مارا ہوں دل گرفتہ ہوں

شفیق دہلوی

MORE BYشفیق دہلوی

    شب فراق کا مارا ہوں دل گرفتہ ہوں

    چراغ تیرہ شبی ہوں میں جلتا رہتا ہوں

    کبھی کا مار دیا ہوتا زندگی نے مجھے

    یہ شکر ہے کہ میں زندہ دلی سے زندہ ہوں

    کوئی فریب تمنا نہ جلوہ اور نہ خیال

    دیار عشق میں تنہا تھا اور تنہا ہوں

    زمانہ میری ہنسی کو خوشی سمجھتا ہے

    میں مسکرا کے جو خود کو فریب دیتا ہوں

    نہ سن سکو گے اب اشعار میرے اے لوگو

    قلم کو خوں میں ڈبو کر میں شعر کہتا ہوں

    یہ انقلاب ہے کل میں نے رہ دکھائی تھی

    اور آج راہ میں خود ہی بھٹکتا پھرتا ہوں

    جدیدیت کا ہوں شیدا روایتوں کا امیں

    میں امتزاج میں دونوں کے شعر کہتا ہوں

    جسے نہ دوستی محبوب اور نہ پاس وفا

    اس آدمی سے ہمیشہ گریز کرتا ہوں

    شفیقؔ مجھ کو نہ الزام دیں ازل سے ہی

    خطا سرشت ہے میری خطا کا پتلا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے