شب فراق میں پھر یاد آ رہا ہے کوئی
شب فراق میں پھر یاد آ رہا ہے کوئی
اندھیری رات میں دیپک جلا رہا ہے کوئی
خدا ہی جانے خوشی بھی مجھے ملے گی کبھی
کہ میرے سوئے ہوئے غم جگا ہا ہے کوئی
ہمارے کمرے میں جھانکا تھا آفتاب ذرا
کہ دفعتاً ابھی پردے گرا رہا ہے کوئی
چراغ گھر کے نہ روشن کرو خدا کے لئے
چراغ جو بھی ہیں روشن بجھا رہا ہے کوئی
ذرا سی پی تھی مئے عشق اور اتنا سرور
قدم قدم پہ کملؔ لڑکھڑا رہا ہے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.