شب فراق میں رویا کیا سحر کے لئے
شب فراق میں رویا کیا سحر کے لئے
ترس ترس گئیں آہیں مری اثر کے لئے
الٰہی خیر سے اس کی خبر ملے مجھ کو
چھری ہے تیز وہاں مرغ نامہ بر کے لئے
بجا ہے بوسے کا گر نیل بن گیا رخ پر
یہی تو داغ مناسب تھا اس قمر کے لئے
مریض ہجر نے دی جان تیری غفلت سے
نہ آیا ایک دن او بے خبر خبر کے لئے
زیادہ فرط نزاکت سے سرگراں وہ ہوئے
لگا لیا کبھی صندل جو درد سر کے لئے
پیام اس بت شیریں ادا کا جب لایا
بڑھا کے ہاتھ قدم ہم نے نامہ بر کے لئے
جو مہر حشر مرے داغ دل کا پھاہا ہو
روا ہے ابر کا رومال چشم تر کے لئے
خیال زلف میں دن رات ہم ہیں سرگرداں
ازل سے تھا یہی سودا ہمارے سر کے لئے
دعائیں مانگنا ہوں جتنی مانگ لے وہبیؔ
کھلا ہے باب اجابت ابھی اثر کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.