شب فرقت کی تاریکی میں شامل ہے غبار اپنا
شب فرقت کی تاریکی میں شامل ہے غبار اپنا
اسی صحرا میں کھویا عشق نے عہد بہار اپنا
مٹا گلشن تو اٹھ کر خاک گل سے ہم کہاں جاتے
جہاں گلشن تھا پہلے اب وہیں پر ہے مزار اپنا
ترے جلوؤں میں گم ہوں یا تری فرقت میں مٹ جائیں
یہ ہم سمجھے ہوئے ہیں ہے فنا انجام کار اپنا
ہجوم یاس میں بیگانگی کا شکوہ کس سے ہو
نہ ہم اپنے نہ دل اپنا نہ جاں اپنی نہ بار اپنا
کہاں اب وہ سرور دور اول بزم ہستی میں
جسے کہتے ہیں دنیا ہے وہ اے میکشؔ خمار اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.