Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب فرقت میں یار جانی کی

حیدر علی آتش

شب فرقت میں یار جانی کی

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    شب فرقت میں یار جانی کی

    درد پہلو نے مہربانی کی

    منہ دکھاؤ بہت رہی تکرار

    ارنی اور لن ترانی کی

    جس کو کہتے ہیں چودھویں کا چاند

    تیری تصویر ہے جوانی کی

    کمر یار ہو گئی غائب

    سن کے دھوم اپنی ناتوانی کی

    صورت حال پر ہمارے مہر

    داغ نے زخم نے نشانی کی

    سیر نعمت سے دو جہان کی کیا

    دے کے شبنم کو بوند پانی کی

    ہو گیا عشق حسن سے ناگاہ

    پوچھتے کیا ہو ناگہانی کی

    دل برشتہ ہوا جو مثل کباب

    میں نے ترکوں کی مہمانی کی

    لب جاں بخش کے قریب وہ خط

    شرح ہے متن زندگانی کی

    گوش زد ہوتے ہی ہوئی دشمن

    نیند تیری مری کہانی کی

    کھینچتے اس غزال کی صورت

    چوکڑی بھولتی ہے مانیؔ کی

    مجھ کو بٹھلا کے یار سوتا ہے

    عاشقی کی کہ پاسبانی کی

    رہ گیا شوق منزل مقصود

    پائے خفتہ نے سرگرانی کی

    مثل شبنم ہوں صاف دل قانع

    مجھ کو دریا ہے بوند پانی کی

    برق چمکی تو سرفراز کیا

    ابر آیا تو مہربانی کی

    راحت مرگ کو نہ پوچھ آتشؔ

    نہ رہی قدر زندگانی کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے