شب غم کی زلفوں کے سائے بڑھا دیں
شب غم کی زلفوں کے سائے بڑھا دیں
کہو تو ستاروں کی شمعیں بجھا دیں
مسیحا صفت ہو جلا دو نظر سے
مریضان الفت بھی داد دوا دیں
جو تم اضطراب محبت مٹا دو
تمہیں بیقرار محبت دعا دیں
محبت کے دستور سب سے نرالے
ہمیں کام آئیں ہمیں کو سزا دیں
تمہیں نے پلا کر تو بے خود کیا تھا
تمہیں چاہئے تھا ہمیں آسرا دیں
ہمیں زہر کا جام امرت ہے آصیؔ
مگر شرط ہے آپ خود ہی پلا دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.