شب ہجراں کو بھگانے کی دعا کونسی ہے
شب ہجراں کو بھگانے کی دعا کونسی ہے
نہیں ٹلتی کسی صورت یہ بلا کونسی ہے
زہر دینے میں جھجک کیوں ہے تجھے چارہ گر
دوسری اور مرے دکھ کی دوا کونسی ہے
دل ہی دل میں جو ہنسا کرتے ہو چپکے چپکے
بات میں بھی تو سنوں ایسی بھلا کونسی ہے
میری آنکھوں میں ہے ساقی کی جوانی کا نشہ
مجھ سے پوچھو کہ مئے ہوش ربا کونسی ہے
میں سزاوار محبت ہوں مٹا دے مجھ کو
کچھ خطا تیری بھی نکلے تو سزا کونسی ہے
آج کل مجھ سے خفا رہتے ہیں غیروں سے خوش
میرے بارے میں خدا جانے ہوا کونسی ہے
خضرؔ نے راہ بتا دی مجھے بت خانے کی
پوچھا تھا منزل عرفان خدا کونسی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.