شب سیاہ سے جو استفادہ کرتے ہیں
شب سیاہ سے جو استفادہ کرتے ہیں
وہی چراغوں کا ماتم زیادہ کرتے ہیں
دلوں کا درد کہاں جام میں اترتا ہے
حریف وقت کو ہم غرق بادہ کرتے ہیں
پرانی تلخیاں دامن بہت پکڑتی ہیں
کبھی نیا جو کوئی ہم ارادہ کرتے ہیں
پڑی تھی دل کی زمیں جانے کب سے بے مصرف
اب اس میں یادوں کے بت ایستادہ کرتے ہیں
عجیب دور ہے یہ جس میں سارے دانشور
دلوں کو تنگ مکاں کو کشادہ کرتے ہیں
یہ آسمان وطن کیوں ردا ہماری ہے
ہم اس زمین کو کیسے لبادہ کرتے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 341)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.